Add To collaction

عندلیب گائےجو گیت وہ ہماری ہو

ہم نے دیکھا دنیا میں کیا سے کیا نہیں ہوتا
بس محب کو پانے کا راستہ نہیں ہوتا

ہٹ گئے ہیں منظر سے آج اس طرح سے ہم
اب ہمارا محفل میں تذکرہ نہیں ہوتا

ایک ہی زمیں پر دونوں تو فاصلے کیسے
فاصلوں کا جذبوں سے واسطہ نہیں ہوتا

بدنصیبی ایسی جس کو قبول کر لے دل
اس سے ہی تعلق کا سلسلہ نہیں ہوتا

زندگی کے دامن میں ان گنت خسارے ہیں
ہم سے اب خساروں پر تبصرہ نہیں ہوتا

اپنے ہر تعلق کو ہم بچا کے رکھتے ہیں
تارکِ تعلق کا حوصلہ نہیں ہوتا

عندلیب گائے جو گیت وہ ہماری ہو
اور بات پر دل کا اکتفا نہیں ہوتا

صرف ایک مخلص انساں اگر میسر ہو
مسئلوں کے جھرمٹ میں مسئلہ نہیں ہوتا

جو حیات کے پت جھڑ کو بہار میں بدلے
جب خزاں ہوئے کیوں وہ گل نما نہیں ہوتا

ایک شخص خوش چہرہ جو پسند آیا ہے
دے دے وہ، مقدر سے یہ بھلا نہیں ہوتا

امتی نہیں ہے اعجاز تُو محمدؐ کا
پار سرحدوں کے گر باوفا نہیں ہوتا

   10
4 Comments

Chudhary

11-Jul-2022 12:10 PM

Osm

Reply

Saba Rahman

11-Jul-2022 10:52 AM

Nice

Reply

Raziya bano

09-Jul-2022 05:44 PM

Bahut khub

Reply