عندلیب گائےجو گیت وہ ہماری ہو
ہم نے دیکھا دنیا میں کیا سے کیا نہیں ہوتا
بس محب کو پانے کا راستہ نہیں ہوتا
ہٹ گئے ہیں منظر سے آج اس طرح سے ہم
اب ہمارا محفل میں تذکرہ نہیں ہوتا
ایک ہی زمیں پر دونوں تو فاصلے کیسے
فاصلوں کا جذبوں سے واسطہ نہیں ہوتا
بدنصیبی ایسی جس کو قبول کر لے دل
اس سے ہی تعلق کا سلسلہ نہیں ہوتا
زندگی کے دامن میں ان گنت خسارے ہیں
ہم سے اب خساروں پر تبصرہ نہیں ہوتا
اپنے ہر تعلق کو ہم بچا کے رکھتے ہیں
تارکِ تعلق کا حوصلہ نہیں ہوتا
عندلیب گائے جو گیت وہ ہماری ہو
اور بات پر دل کا اکتفا نہیں ہوتا
صرف ایک مخلص انساں اگر میسر ہو
مسئلوں کے جھرمٹ میں مسئلہ نہیں ہوتا
جو حیات کے پت جھڑ کو بہار میں بدلے
جب خزاں ہوئے کیوں وہ گل نما نہیں ہوتا
ایک شخص خوش چہرہ جو پسند آیا ہے
دے دے وہ، مقدر سے یہ بھلا نہیں ہوتا
امتی نہیں ہے اعجاز تُو محمدؐ کا
پار سرحدوں کے گر باوفا نہیں ہوتا
Chudhary
11-Jul-2022 12:10 PM
Osm
Reply
Saba Rahman
11-Jul-2022 10:52 AM
Nice
Reply
Raziya bano
09-Jul-2022 05:44 PM
Bahut khub
Reply